اسکرین کے اندر فنگر پرنٹ ریڈر کے ساتھ پہلا فون 10 جنوری کو ریلیز کیا جائے گا

اسکرین میں سرایت کردہ ایک فنگر پرنٹ اسکینر کے ساتھ پہلے فون کا اعلان بدھ 10 جنوری کو کیا جائے گا۔

vivo_featured_fingerprint_scanner_in_display_2

یہ فون آپ امریکہ یا مغربی دنیا میں کہیں پہ بھی دستیاب نہیں ہو گا بلکہ یہ ایک چینی فون ساز ویوو (Vivo) کی طرف سے بنایا جائے گا۔ ویوو کی اس ڈیوائس کو 9 جنوری سے 12 جنوری تک لاس ویگاس میں جاری کنزیومر الیکٹرانکس شو (CES) 2018 میں دکھائے جانے توقع ہے۔ یہ صنعت کے لئے ایک اہم سنگ میل ہے اور اس نئی ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے کے لئے آپ اس تقریب کی انٹرنیٹ کوریج پر نظر رکھ سکتے ہیں۔ ویوو پاکستان نے بھی اپنے آفیشل فیس بک پیج پر آج اس کی ایک جھلک شائع کی ہے۔

ویوو چین کی ایک بڑی کمپنی ہے اور یہ بہت بڑے بی بی کے الیکٹرانکس (BBK Electronics) گروپ کا حصہ ہے، اوپو (Oppo) اور ون پلس (OnePlus) بھی اسی گروپ کی ملکیت ہیں۔ اگرچہ آپ ون پلس سے زیادہ واقف ہونگے لیکن درحقیقت بی بی کے ماتحت تینوں فون سازوں میں سے ون پلس سب سے چھوٹی کمپنی ہے۔

اب اگر ڈسپلے کے اندر چھپے فنگر پرنٹ سکینر کی ٹیکنالوجی کی بات کی جائے تو یہ وہی چپ ہے جس کا اعلان Synaptics نے چند ہفتے پہلے ہی کیا ہے۔ چپ کے ماڈل کا نام Clear ID FS9500 ہے اور یہ 18:9 اور 20:9 والے فونز کے ساتھ کام کرنے کے لئے ڈیزائن کی گئی ہے۔ یہ نئی نسل کے انتہائی پتلے کناروں والے لمبے فونز ہیں جنھیں عام طور پر "بیزل لیس (bezel-less)” کہا جاتا ہے۔

synaptics_sf9500_sensor
Synaptics’ Clear ID FS9500, the chip used for in-screen fingerprint recognition

اسکرین کے اندر یہ نیا سینسر ایک چھوٹا سا CMOS آلہ ہے جسے ایک  AMOLED اسکرین کے نیچے رکھا گیا ہے۔ اسے کام کرنے کے لئے انگلی کو روشن کرنا پڑتا ہے تاکہ فنگر پرنٹ سکینر انگلی کے نشان کی عکاسی پڑھ سکے۔ اس عکاسی کو بنانے کے لئے اسکرین کے اس مخصوص حصے کو روشن کرنا پڑتا ہے اور پھر فنگر پرنٹ ریڈر AMOLED پکسلز کے درمیان سے اس کے عکس کو پکڑتا ہے۔ Synaptics کا کہنا ہے کہ فنگر پرنٹ سکینر بجلی کی کھپت کے لحاظ سے بہت ہی ہلکا ہے اور صرف 80mA کی پاور استعمال کرتا ہے۔ پورا سیٹ اپ فون میں دیا گیا ایکسیلیرومیٹر دوسرے سینسرز کو یہ جاننے کے لئے بھی استعمال کرتا ہے کہ فنگر پرنٹ ریڈر کو کب فعال کیا جائے اور ڈسپلے کے مخصوص حصے کو روشن کیا جائے۔

مجموعی طور پر یہ عمل صرف 0.7 سیکنڈ لیتا ہے۔ یہ رفتار روایتی فنگر پرنٹ اسکینرز کے مقابلے میں ہلکی ہے جن کی عام طور پر 0.2 سیکنڈ کی رفتار سے تشہیر کی جاتی ہے، لیکن یہ رفتار چہرے کی شناخت کے استعمال کی اوسطا 1.4 سیکنڈ کی رفتار سے تیز ہے۔ اس کے علاوہ کلیئر ID SF9500 سینسر کی موٹائی بھی صرف 0.69 ملی میٹر ہے جو اسمارٹ فونز کو نمایاں طور پر موٹا نہیں بناتی ہے۔

One thought on “اسکرین کے اندر فنگر پرنٹ ریڈر کے ساتھ پہلا فون 10 جنوری کو ریلیز کیا جائے گا

تبصرہ کریں

Discover more from ارتباط - رابطوں کی دنیا

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading