چینی عدالت نے کیو موبائل کے فونز بنانے والی کمپنی، جیونی کو 20 ملین سے زائد اسمارٹ فونز پر مالویئر لگانے کا مرتکب قرار دے دیا۔

چینی فون بنانے والی کمپنی جیونی (Gionee) لاکھوں فونز پر پیسہ کمانے کی غرض سے غیر اعلانیہ اشتہارات اور دیگر بدنیتی پر مبنی سرگرمیوں کے ذریعے صارف کی معلومات کے بغیر مالویئر لگا رہی ہے۔ یہ خبر چینی عدالت کی جانب سے جیونی کے معاملے پر فیصلہ شائع کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔

ان لوگوں کے لئے جو نہیں جانتے ہیں، پاکستان میں کیو موبائل (QMobile) شروع سے ہی ری برانڈڈ جیونی فونز فروخت کررہی ہے۔ انٹری لیول سے لے کر درمیانے درجے تک کے تمام تر فونز تقریبا ہمیشہ جیونی کے ذریعے سے ہی لیئے جاتے ہیں۔

شینزین ژہیپو ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ جیونی کی ایک ذیلی کمپنی ہے جو "اسٹوری لاک اسکرین” ایپ کا استعمال کرتے ہوئے ایک سافٹ ویئر اپڈیٹ کے ذریعے فون پر ٹروجن ہارس لگا رہی ہے۔ مالویئر نے دنیا بھر میں 21.75 ملین اسمارٹ فونز کو متاثر کیا جس سے کمپنی نے تقریبا 4.2 ملین ڈالر کمائے۔ اس عرصے میں اخراجات صرف 1.3 ملین ڈالر سے کم تھے۔

اس "ڈارک ہوز پروگرام” کے تحت پہلے چند ڈیوائسز دسمبر 2018 میں متاثر ہوئے تھے اور یہ کام اکتوبر 2019 تک جاری رہا تھا۔ سو لی، ژو ینگ، جیا ژینگقیانگ اور پین چئ کچھ ایسے ملازمین تھے جو اس بدنیتی پر مبنی سرگرمی کے لئے قصوروار پائے گئے ہیں۔ غیر قانونی طور پر موبائل ڈیوائسز پر قابو پانے کے الزام میں ان سب پر 30 ہزار ڈالرز جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور 3 سے ساڑھے 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

اس دریافت کے ساتھ، ایسا لگتا ہے کہ سستے چینی اسمارٹ فونز اور دیگر کمپنیوں کے لئے بدنیتی پر مبنی سرگرمیوں میں ملوث ہونا ایک عام رواج ہے۔ اس فہرست میں شامل کچھ ناموں میں ٹیکنو اور انفینکس بھی شامل ہیں اور اب جیونی نے بھی اس فہرست میں جگہ بنالی ہے۔

تبصرہ کریں

Discover more from ارتباط - رابطوں کی دنیا

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading