وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن (MoITT) نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ متفقہ مراعات پر عمل درآمد نہ کرنے، پالیسیوں میں مستقل مزاجی کے ساتھ ساتھ ٹیکس اور بینکوں سے متعلق مسائل کو حل نہ کرنے کے اقدام ٹیلی کام سیکٹر کی برآمدات میں مزید کمی واقع ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کے ڈیجیٹل وژن سے سمجھوتہ کرنے کے مترادف سکتے ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ آئی ٹی اور اس سے متعلقہ سروسز (IT-enabled Services – ITeS) کی برآمدی ترسیلات میں تازہ ترین کمی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے اور متعلقہ حلقوں میں شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
آئی ٹی ای ایس کی برآمدات میں رواں مالی سال 2022-23 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 0.3 فیصد کی کمی ہوئی اور گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 635 ملین ڈالر کے مقابلے میں 633 ملین ڈالر رہی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ستمبر 2022 میں ITeS کی برآمدات کی ترسیلات میں ماہانہ بنیادوں پر تقریباً 10 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ سال بہ سال (YoY) کی بنیاد پر، برآمدی ترسیلات میں 4 فیصد سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت وزیراعظم کی ٹاسک فورس برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور ٹیلی کام کا اجلاس ہوا، جس میں ترسیلات زر میں کمی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں، SBP اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے نمائندوں اور MoITT، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (PSEB) اور پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن (P@SHA) کی ٹیموں کے درمیان ایک اجلاس وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزہ فاطمہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
ایم او آئی ٹی ٹی کے ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں اس شعبے کے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جس کے سیکٹر کے لیے ٹیکس اور بینکنگ دونوں نظاموں پر مثبت نتائج برآمد ہوئے۔ ایف بی آر آئی ٹی کمپنیوں اور فری لانسرز کو درپیش مسائل بشمول پالیسی اور آپریشنل معاملات کے حل کو یقینی بنانے کی یقین دہانی کے ساتھ انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کے شعبے کے مسائل حل کرنے کے لیے تیار ہے۔
مزید، اسٹیٹ بینک نے غیر ملکی کرنسی (FCY) اکاؤنٹس میں 35 فیصد USD رقم برقرار رکھنے اور IT/ITES کمپنیوں کے ذریعے اس کی واپسی کے جلد حل کی یقین دہانی کرائی۔
مذکورہ سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لیے کمرشل بینکوں میں آئی ٹی سیکٹر کو درپیش آپریشنل مسائل کو حل کرنے کے لیے فوری طور پر SBP، MoITT، P@SHA، اور کمرشل بینکوں کے درمیان ایک میٹنگ ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں بتایا گیا کہ ایم او آئی ٹی ٹی اس شعبے کو سہولت فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
وزیر آئی ٹی نے اس شعبے کو درپیش مسائل کو مختلف میٹنگوں میں اٹھایا ہے جس میں وزیراعظم کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ بھی شامل ہے۔ وزیر نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری توجہ نہ دی گئی تو اس شعبے کو مزید تنزلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔