سندھ حکومت طرح کے پی حکومت نے بھی فراڈ کو روکنے کے لیے ای اسٹامپ پیپر سسٹم کا آغاز کردیا۔

خیبر پختونخواہ (کے پی) حکومت نئے ٹیکنالوجی کے اقدامات کے ساتھ بوگس اسٹامپ پیپرز اور متعلقہ فراڈ کو ختم کرنے کے ایک قدم اور قریب ہے۔ صوبے نے ایک ای-اسٹامپ پیپر سسٹم شروع کیا ہے جس سے پرانے اسٹامپ پیپرز کے نظام سے چھٹکارا حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

لانچ کی سربراہی کے پی کے وزیر اعلی (سی ایم) محمود خان نے کی۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے اسٹامپ پیپرز کے متعدد مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے جائیداد کے تنازعات کو حل کرنے میں مدد ملے گی اور لوگ فراڈ اور جعلسازی کو روکنے کے لیے ان کی آن لائن تصدیق بھی کر سکیں گے۔

ان ای اسٹامپ پیپرز کو استعمال کرنے کے لیے، آپ کے پاس صرف کام کرنے والا انٹرنیٹ کنکشن ہونا ضروری ہے۔ اگر آپ مہنگے عدالتی یا غیر عدالتی اسٹامپ پیپرز خریدنا چاہتے ہیں، تو آپ کو صرف اس اسٹامپ پیپرز کو حاصل کرنے کی وجہ سے متعلق ڈیٹا فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی۔ آپ کو اپنا نام، بیچنے والے کا نام، وہ شخص جس سے اسٹامپ پیپرز خریدے جائیں گے، اور ان کے قومی شناختی کارڈ کے نمبرز بھی فراہم کرنے کی ضرورت ہوگی۔

نیا نظام خود بخود اسٹامپ پیپر کی قیمت کا حساب لگائے گا جس کی آپ کو ضرورت ہے۔ اس عمل کو مکمل ہونے میں صرف 15 منٹ لگتے ہیں اور اس کے بعد آپ اپنا ای اسٹامپ پیپر حاصل کرلیں گے۔

سندھ میں ای اسٹامپ

اسی طرح کا ای اسٹامپ سسٹم رواں سال مئی میں سندھ میں شروع کیا گیا تھا۔ اسے PITB، بورڈ آف ریونیو گورنمنٹ آف سندھ، اور نیشنل بینک آف پاکستان (NBP) کے درمیان مشترکہ تعاون کی بدولت شروع کیا گیا تھا۔

تقریب وزیراعلیٰ سندھ ہاؤس میں ہوئی تھی جس کا افتتاح وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کیا تھا۔ تقریب میں وزیر ریونیو مخدوم محبوب، چیف سیکرٹری، بورڈ آف ریونیو کے سینئر ممبر، نیشنل بینک کے صدر اور دیگر نے شرکت کی تھی۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے اس موقع پر یہ اعلان بھی کیا کہ اسٹامپ ڈیوٹی 2 فیصد سے کم کر کے 1 فیصد کر دی گئی ہے۔ سندھ میں بھی ای اسٹامپ سسٹم اسی طرح کام کرتا ہے جیسا کہ کے پی میں کرتا ہے۔

تبصرہ کریں

%d bloggers like this: