کراچی میں ایک آئی ٹی یونیورسٹی قائم کی جائے گی – الخدمت کراچی کے صدر حافظ نعیم الرحمان کا عزم۔

الخدمت فاؤنڈیشن کراچی کے صدر حافظ نعیم الرحمن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر وہ ضلعی حکومت کے میئر منتخب ہوئے تو نوجوانوں میں ہنر مندی پر مبنی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے کراچی میں ایک آئی ٹی یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔

جماعت اسلامی کراچی چیپٹر کے فلاحی ونگ الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے شروع کیے گئے ‘بنو قابل پروگرام’ کے لیے اہلیت کے امتحان میں شرکت کرنے والے امیدواروں کی ایک بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے جو کہ شہر کے نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں ہنر پر مبنی تربیت فراہم کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے زیر انتظام سرکاری اسکولوں میں اسکول کی سطح پر آئی ٹی کی تعلیم کو فروغ دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں 49 ہزار پبلک سیکٹر سکول تھے جبکہ صوبائی تعلیمی بجٹ اربوں روپے میں تھا لیکن صوبے میں کوئی تعلیمی ترقی دیکھنے میں نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ الخدمت نے پروگرام شروع کر کے تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ٹیسٹ کراچی کے نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں بہترین کارکردگی دکھانے کی بنیاد فراہم کرے گا اور یہ پروگرام شہر کے نوجوانوں کو اپنے خاندان، شہر اور ملک کا اثاثہ بننے کے قابل بنائے گا۔

الخدمت کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق جماعت اسلامی کا سماجی بہبود ونگ معروف تعلیمی اداروں اور پیشہ ور افراد کی ایک ٹیم کے ساتھ مل کر ‘بنو قابل پروگرام’ کے تحت فری لانسنگ، ویب ڈویلپمنٹ، ایپلی کیشن ڈویلپمنٹ، گرافک ڈیزائننگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور ایمیزون ورچوئل اسسٹنٹ کورسز کی پیشکش کر رہا ہے۔

اہل طلباء چار سے چھ ماہ کے کورسز میں حصہ لیں گے جس کی تکمیل کے بعد الخدمت ان کی ملازمت کی تلاش میں معاونت کرے گی۔ اہلیت کا امتحان کراچی کے باغ جناح میں منعقد ہوا۔ ٹیسٹ سے قبل شرکاء نے حلف اٹھایا کہ وہ نظریہ پاکستان کے ساتھ وفادار رہیں گے، ملک اور شہر کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے اور کسی بھی ایسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوں گے جس سے ان کے خاندان اور ملک کے لیے شرمندگی ہو۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے ان شرکاء سے حلف لیا۔

تمام کورسز جن کی قیمت عام طور پر 50,000 روپے سے 80,000 روپے کے درمیان ہوتی ہے منتخب ہونے والے شرکاء کو مفت میں کروائے جائیں گے۔

تبصرہ کریں

%d bloggers like this: