فیس بک کے لاکھوں پاس ورڈز چوری، میٹا کمپنی نے وارننگ جاری کردی۔

سوشل میڈیا کے دیو میٹا کمپنی نے خبردار کیا ہے کہ فیس بک کے لاکھوں صارفین کے پاس ورڈز نقصان دہ تھرڈ پارٹی ایپس کی بدولت چوری ہو چکے ہیں۔ کمپنی کے سیکیورٹی محققین نے ایک نئی رپورٹ شائع کی ہے جس میں لوگوں کو 400 سے زیادہ دھوکے باز ایپس کے بارے میں متنبہ کیا گیا ہے جو فیس بک کے پاس ورڈز کو ہائی جیک کرنے کے لیے بنائی گئی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق، ان بظاہر بے ضرر ایپس کو “تفریحی یا کارآمد” سروسز کے طور پر بنایا گیا تھا جیسے فوٹو ایڈیٹرز، کیمرہ ایپس، فٹنس ٹریکنگ ایپس، وی پی این سروسز وغیرہ۔ ان ایپس میں آپ کے لیے آسان بنانے کے لیے بہت سی دوسری ایپس کی طرح “فیس بک کے ساتھ لاگ ان” کا آپشن بھی شامل تھا۔ تاہم، لاگ ان کی یہ خصوصیات صرف فیس بک کے پاس ورڈ چرانے کا ذریعہ تھیں۔

میٹا کے ڈائریکٹر آف تھریٹ ڈسرپشن، ڈیوڈ اگرانووچ نے مزید کہا کہ ان میں سے زیادہ تر ایپس کی اپنی کوئی فعالیت نہیں ہے۔ صحافیوں کے ساتھ بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا:

بہت سی ایپس آپ کے لاگ ان ہونے سے پہلے بہت کم یا نہ ہونے کے برابر سروس فراہم کرتی ہیں جبکہ زیادہ تر نے لاگ ان ہونے پر رضامندی ظاہر کرنے کے بعد بھی کوئی تفریحی یا کارآمد سروس فراہم نہیں کی۔

یہ بدنیتی پر مبنی ایپس ایپل کے ایپ اسٹور کے ساتھ ساتھ گوگل پلے اسٹور پر بھی دستیاب تھیں، لیکن ان میں سے زیادہ تر اینڈرائیڈ ایپس تھیں۔ اینڈرائیڈ ایپس زیادہ تر صارفین کی ایپس تھیں جیسے فوٹو فلٹرز، لیکن میٹا کے مطابق 47 آئی او ایس ایپس “بزنس یوٹیلیٹی” ایپس تھیں۔ اس فہرست میں شامل کچھ نام “ویری بزنس مینیجر”، “میٹا بزنس”، “ایف بی اینالیٹک”، “ایڈز بزنس نالج”، اور دیگر تھے۔

میٹا اپنے نتائج کو ایپل اور گوگل کے ساتھ شیئر کرچکا ہے جبکہ 1 ملین لوگوں کو انتباہات بھی جاری کیے ہیں جنہوں نے ان دھوکے باز ایپس کا استعمال کیا ہو گا۔ نوٹیفیکیشنز کے ذریعے صارفین کو بتا دیا گیا ہے کہ ان کے فیس بک اکاؤنٹ کی معلومات خطرے سے دوچار ہوچکی ہیں۔

ایپل اور گوگل نے تصدیق کی ہے کہ ان تمام ایپس کو ان کے متعلقہ ایپ اسٹورز سے ہٹا دیا گیا ہے۔ گوگل کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا:

رپورٹ میں شناخت کردہ سبھی ایپس اب گوگل پلے پر دستیاب نہیں ہیں۔ صارفین کو گوگل پلے پروٹیکٹ کے ذریعے بھی تحفظ حاصل ہے، جو ان ایپس کو اینڈرائیڈ پر بلاک کر دیتا ہے۔

تبصرہ کریں

%d bloggers like this: