انٹرنیٹ کی معطلی بظاہر ختم ہوتی نظر نہیں آرہی ہے۔ توقع ہے کہ پاکستان آنے والے دنوں میں شدید بارشوں کے دوران سیلابی پانی سے ہونے والے نقصان کی وجہ سے مزید بندش سے گزرے گا۔ سیلاب کے باعث بالائی سندھ کے علاقے میں کیبل کٹ گئی اور فائبر آپٹک کیبلز کو نقصان پہنچا ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (PTCL) نے بدھ کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کے ساتھ ایک تکنیکی رپورٹ کا اشتراک کیا جس میں اس معاملے پر گہری جانچ اور اثرات کا اشتراک کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بار بار انٹرنیٹ کی بندش بنیادی طور پر سکھر ڈویژن میں سیلاب کی امدادی کوششوں کی وجہ سے ہے جہاں فائبر آپٹک کیبلز کو بنیادی طور پر علاقے میں پانی صاف کرنے کے لیے استعمال ہونے والی بھاری مشینری سے نقصان پہنچا ہے۔
وزارت نے بار بار انٹرنیٹ کی بندش کا نوٹس لیتے ہوئے ٹیلی کام ریگولیٹر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) سے تکنیکی رپورٹس بھی طلب کیں۔ پی ٹی اے نے بتایا کہ یہ انٹرنیٹ کی بندش کسی مجرمانہ سرگرمی یا تخریب کاری کی وجہ سے نہیں بلکہ اضافی پانی کو ہٹانے کے لیے مختلف مقامات پر خندقیں کھودنے کی وجہ سے کی گئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اس ہفتے کے شروع میں آخری چند رکاوٹیں گھوٹکی، خیرپور اور سکھر اضلاع میں متعدد جگہوں سے کیبل کٹنے کی وجہ سے ہوئیں جب کہ سب سے زیادہ نقصان ضلع خیرپور کی تحصیل رانی پور میں ہوا۔
آئی ٹی اور ٹیلی کام کے وزیر سید امین الحق نے کہا کہ صورتحال سنگین ہے اور مستقبل میں ایسے مزید واقعات دیکھنے کی توقع ہے۔
وسیع پیمانے پر سیلاب کی وجہ سے زیر زمین کیبلز کے زیادہ تر راستے پانی میں ڈوب گئے ہیں، کیونکہ امدادی کارکن یا مقامی لوگ سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر خندقیں کھود کر سیلابی پانی کو ہٹانے کی کوشش کر رہے تھے۔ وزارت نے پی ٹی سی ایل کو ہنگامی حالت کا اعلان کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ سسٹم میں ایسے کسی بھی واقعے کی اطلاع ملنے پر مرمت کا کام شروع کیا جا سکے، جبکہ پی ٹی اے سروس کے معیار پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔
پی ٹی سی ایل کے نیٹ ورک کیبلز کی کل گنجائش 6.5 ٹیرا بائٹس ہے، لیکن اس میں سے صرف 70 فیصد استعمال ہوتی ہے تاکہ ٹریفک کو ہنگامی صورت حال میں دوسری کیبلز پر منتقل کیا جا سکے۔