اسلام آباد کا شکرپڑیاں میں اپنی خلائی رصدگاہ بنانے کا ارادہ ہے۔

دارالحکومت اسلام آباد میں ایک رصد گاہ اور فلکیاتی میوزیم ہوگا جو حکام کو چاند دیکھنے میں مدد فراہم کرے گا اور ماہرین فلکیات کو کائنات کے نظاروں پر غوروفکر کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ اس سے فلکیاتی اجسام کا مطالعہ کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

یہ آبزرویٹری شکرپڑیاں میں قائم کی جائے گی، جہاں کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) بورڈ کی جانب سے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی (ایم او ایس ٹی) کی درخواست پر ایک سائٹ کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس کو پاکستان یادگار کے قریبی علاقے میں لگایا جائے گا۔

انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر فضل محمود خان نے کہا:

یہ پہلا آبزرویٹری مرکز ہوگا جو چاند دیکھنے سے متعلق مغربی تناظر پر مبنی ہوگا۔

ڈاکٹر محمود خان اس منصوبے کے لئے مطلوبہ تکنیکی ماہر (وزارت سائنس و ٹیکنالوجی) کو مہارت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ یہ رصد گاہ صرف چاند دیکھنے میں ہی مدد نہیں کرے گی بلکہ محقق کو بھی سہولیات فراہم کرے گی۔ اس سے سائنس اور خلائی ٹیکنالوجی سے متعلق ڈگریوں میں داخلہ لینے والے طالب علموں کو بہت فائدہ ہوگا۔

کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے حال ہی میں اس سمری کی منظوری دے دی ہے تاکہ اس منصوبے کے لئے ایم او ایس ٹی کو فلکیاتی رصد گاہ قائم کرنے کی اجازت دی جائے۔ شہری اتھارٹی کے عہدیدار نے معلومات کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ شہری ادارے کا اس منصوبے کے لئے زمین مختص کرنے کے علاوہ کوئی کردار نہیں ہوگا۔

اسلام آباد کے پاس پہلے ہی ٹیلی اسکوپ موجود ہے جو انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی میں قائم ہے، جو اسلام آباد ایکسپریس وے کے قریب زیرو پوائنٹ سے 17 کلومیٹر دور ہے۔ یہ نئی رصد گاہ محققین کو بہت سے بنیادی حقائق جاننے کے لئے مدد اور رہنمائی فراہم کرے گی۔

ایم او ایس ٹی کے ذرائع نے یہ بھی کہا کہ صوبوں سے بھی ایسے آبزرویٹری مراکز کی دریافت اور ان کے قیام کی درخواست کی گئی ہے اور وزارت انہیں تمام تکنیکی مدد فراہم کرنے کی ذمہ دار ہوگی۔

تبصرہ کریں

%d