ایل جی کا ممکنہ طور پر اپنے اسمارٹ فون بزنس کو ختم کرنے کا ارادہ ہے۔

ایل جی نے سی ای ایس 2021 میں ایک رول ایبل اسمارٹ فون متعارف کرایا، جس سے واضح طور پر یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی اپنے اسمارٹ فون کے کاروبار کے بارے میں نئے اور زبردست خیالات سے باز نہیں آسکی ہے۔ سال کے اختتام پر ایل جی نے اسمارٹ فون کے بزنس سے باہر نکلنے کے بارے میں افواہوں کی بھی تردید کی تھی کہ یہ مفروضات “مکمل طور پر غلط اور میرٹ کے بغیر ہیں۔”

تاہم، واقعات کے ڈرامائی موڑ میں کمپنی کے سی ای او نے اندرونی میمو ارسال کیا ہے، اس بات کا اشارہ کرتے ہوئے کہ موبائل ڈویژن کے آپریشن میں ایک بڑی تبدیلی آئے گی۔

ایل جی ٹوئن ٹارو ہیڈکوارٹر، سیول، ساؤتھ کوریا

کورین کمپنی کے چیف ایگزیکٹو، کوون بونگ سیوک نے کہا، “کسی بھی تبدیلی سے قطع نظر […]، ملازمین کا روزگار برقرار رہے گا، لہذا فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔” عہدیدار نے بتایا کہ مارکیٹ زیادہ سے زیادہ مسابقت پذیر ہوتی جارہی ہے اور اب “وقت آگیا ہے کہ ایل جی سرد فیصلہ سنائے۔” انہوں نے یہ بھی شامل کیا:

کمپنی اسمارٹ فون کے کاروبار کو فروخت، انخلا اور سائز کم کرنے سمیت تمام ممکنہ اقدامات پر غور کر رہی ہے۔

موبائل مواصلات کی ٹیم نے پچھلے پانچ سالوں میں 5 ٹریلین کورین وان (تقریبا 4.5 ارب ڈالر) کا خسارہ اٹھایا ہے، جبکہ دیگر ڈویژنوں نے ٹھوس مالی نتائج حاصل کیے تھے اور ایک کے بعد ایک ریکارڈ توڑے تھے۔

کاؤنٹرپوائنٹ کے مطابق، ایل جی نے 2020 کی تیسری سہ ماہی میں صرف 6.5 ملین فون بھیجے، جو 7.2 ملین سے کم تھے، جو عالمی مارکیٹ کا ایک غیر متاثر کن حصہ ہیں۔ اگرچہ فروخت بہت اچھی نہیں ہے، لیکن کمپنی بہت ساری جدید مصنوعات لے کر آئی ہے لہذا ہم واقعتا مسابقت کی خاطر امید رکھتے ہیں کہ ایل جی کے ایسا قدم اٹھا کر اسمارٹ فون گیم سے باہر نکلنے کی نوبت نہ آئے۔

ماخذ: کورین ہیرالڈ

تبصرہ کریں

%d bloggers like this: