شیاؤمی نے امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے اپنے اوپر لگنے والی سرمایہ کاری پر پابندی کا جواب دے دیا۔

کچھ دن پہلے، امریکی محکمہ دفاع (ڈی او ڈی) نے ان کمپنیوں کی ایک تازہ ترین فہرست جاری کی جن کے بارے میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ وہ کمیونسٹ چینی فوج سے تعلق رکھتی ہیں۔ اس فہرست میں، ان کمپنیوں کو بنیادی طور پر سرمایہ کاری کی بلیک لسٹ میں رکھا گیا ہے، جس میں چینی فون بنانے والی کمپنی شیاؤمی سمیت نو نئی فرموں کو شامل کیا گیا ہے۔

اس کے جواب میں، شیاؤمی نے اسی دن ڈی او ڈی کے دعوے کی نفی کرتے ہوئے اپنا بیان جاری کیا۔ کمپنی نے اپنے شراکت داروں اور صارفین کو واضح کیا کہ کمپنی کسی بھی طرح سے “کمیونسٹ چینی فوجی کمپنی” نہیں ہے۔ اور اہم بات یہ ہے کہ، شیاؤمی نے تصدیق کی ہے کہ چینی فوج اس کی ملکیت نہیں رکھتی یا اس پر چینی فوج کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔

ڈی او ڈی کا اعلان ان کمپنیوں کی تازہ ترین فہرست پر مشتمل ہے جو مبینہ طور پر چینی کمپنیوں کے ساتھ منسلک ہیں یا ان کے کنٹرول میں ہیں اور امریکہ کے اندر براہ راست یا بالواسطہ طور پر کام کررہی ہیں۔ اس پر شیاؤمی نے کہا ہے کہ وہ “ان علاقوں کے ضوابط کی پابندی کرتی ہے جہاں وہ اپنا کاروبار کرتی ہے”۔ اس نے یہ بھی اعادہ کیا کہ اس کی مصنوعات اور خدمات صرف تجارتی اور سویلین صارفین کے لئے ہیں۔

پچھلی فہرستوں میں ہواوے اور سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ انٹرنیشنل جیسی قابل ذکر کمپنیاں شامل تھیں۔ اس پابندی کے تحت امریکیوں کو ان فرموں میں سرمایہ کاری کرنے سے منع کیا گیا ہے اور تمام موجودہ سرمایہ کاروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ 11 نومبر تک بلیک لسٹ کمپنیوں میں اپنی کی گئی سرمایہ کاری واپس لے لیں۔

تبصرہ کریں

%d bloggers like this: