فواد چوہدری نے واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی کی نئی شرائط کے اطلاق میں تاخیر کو مثبت قدم قرار دے دیا۔

وفاقی وزیر برائے سائنس فواد چوہدری نے فیس بک کے ساتھ ڈیٹا شیئر کرنے سے متعلق خدشات پر عالمی سطح پر شدید ردعمل کے بعد واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی کی شرائط کو مئی تک مؤخر کرنے کے فیصلے کو ایک مثبت فیصلہ قرار دیا ہے۔ واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی کے حوالے سے کافی الجھن پائی جاتی ہے۔ واٹس ایپ نے پہلے کہا ہے کہ صارفین کو اپنی نئی سروس کی شرائط کو قبول کرنے کی ضرورت ہے اور جو لوگ قبول نہیں کرتے ہیں وہ 8 فروری سے اسے استعمال نہیں کرسکیں گے۔ لیکن اب، واٹس ایپ نے 15 مئی تک سروس کی نئی شرائط کو قبول کرنے کی ڈیڈ لائن میں توسیع کردی ہے جس کو وزارت سائنس نے سراہا ہے۔

واٹس ایپ صارفین جو الجھن کا شکار ہیں وہ مئی تک انتظار کر سکتے ہیں کہ وہ نئی قواعد و ضوابط کو قبول کریں۔ فیس بک کے زیر ملکیت میسیجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ نے ٹویٹر پر اس بات کا اعلان کیا تھا۔ کمپنی کے مطابق، وہ تمام موجودہ الجھنوں اور غلط معلومات کو دور کرنے کے لئے مہلت کے اس وقت کا استعمال کرے گا۔ وہ اس پر مزید وضاحت دے گا کہ رازداری اور سیکیورٹی کی شرائط کیسے کام کریں گی۔

واٹس ایپ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ کمپنی 15 مئی 2021 تک آہستہ آہستہ پالیسی پر نظرثانی کرنے کا وقت دے گی۔ لہذا، فوری طور پر نئی شرائط سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ فیصلہ کرنے کے لئے کافی وقت ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ تاخیر سے صارفین کا اعتماد واٹس ایپ پر دوبارہ بحال ہوتا ہے یا نہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ واٹس ایپ کے ذریعہ عائد کی گئی شرائط کے فورا بعد ہی لوگوں نے خاص طور پر ٹیلیگرام اور دوسری متبادل میسجنگ ایپس کی طرف جانا شروع کردیا ہے۔ اسی طرح، پاکستان میں الجھن میں گھرے ہوئے صارفین کی مدد کے لئے، حکومت نے اپنی میسجنگ ایپ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایپ کو اسمارٹ آفس کہا جائے گا۔ یہ واٹس ایپ کی طرح کام کرے گی اور رواں سال جون تک استعمال کرنے کے لئے تیار ہوجائے گی۔

تبصرہ کریں

%d bloggers like this: