بریکنگ: واٹس ایپ نے اپنی پرائیویسی پالیسی کی نئی شرائط کے اطلاق کو تین مہینے تک مؤخر کردیا۔

صارفین کے شدید ردعمل کے بعد، جن میں سے بہت سے لوگ سکیورٹی خدشات کے سبب متبادل میسیجنگ ایپس کی طرف رخ کر رہے ہیں، واٹس ایپ اپنی پرائیویسی پالیسی کی شرائط پر عمل درآمد کو تین مہینے تک مؤخر کررہا ہے۔ ڈیٹا شیئر کرنے کی نئی پالیسی کو 15 مئی تک نافذ نہیں کیا جائے گا، لہذا لوگ “کاروبار کے نئے اختیارات دستیاب ہونے سے پہلے اپنی رفتار کے مطابق پالیسی پر نظرثانی کرسکتے ہیں۔”

واٹس ایپ نے رواں ماہ کے اوائل میں ایک ایپ الرٹ کے ذریعے صارفین کو نئی شرائط سے اتفاق کرنے کے لئے آگاہ کیا تھا، جس کے مطابق صارفین کو ایپ کو فیس بک کے ساتھ کچھ ذاتی معلومات شیئر کرنے کی رضامندی دینی تھی۔ جو معلومات شیئر کی جارہی ہیں ان میں صارفین کا فون نمبر اور مقام بھی شامل ہے۔

اس کے بعد واٹس ایپ نے بار بار واضح کیا کہ اس تبدیلی سے صارفین کے چیٹس اور پروفائل کی دیگر معلومات فیس بک کو نہیں دکھائی جاسکیں گی۔ اس کے بجائے، اس تبدیلی کا تعلق واٹس ایپ کے ذریعے کمپنی کے نمائندوں کے ساتھ بزنس چیٹس سے ہے۔

فرم نے مزید کہا کہ اس نے “کبھی بھی کسی اکاؤنٹ کو حذف کرنے کا ارادہ نہیں کیا” اگر صارفین معاہدے کی نئی شرائط سے اتفاق نہیں کرتے اور آئندہ بھی اس طرح کی کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ واٹس ایپ نے جان لیا کہ اس کی پرائیویسی پالیسی کے حالیہ اپ ڈیٹ کے نتیجے میں “بہت زیادہ الجھن” پیدا ہوئی ہے، لہذا وہ “واٹس ایپ پر پرائیویسی اور سیکیورٹی کے کام کرنے کے طریقہ کار سے متعلق غلط معلومات کو دور کرنے کے لئے بہت سے اقدامات کرنے جارہا ہے۔”

تبصرہ کریں

%d