پچھلے ہفتے کے دن بھارت میں ایپل کی مینوفیکچرنگ فیکٹری وسٹرون میں، ملازمین نے نائٹ شفٹ کے دوران ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ تقریبا تمام 2 ہزار ملازمین اپنی تنخواہ پر احتجاج کر رہے تھے جو غالبا اس سے کم تھی جس کا وسٹرون نے ان سے وعدہ کیا تھا۔ چین اور بھارت جیسے ملکوں میں فیکٹریوں میں آئی فون بنانے کے لئے ایپل نے وسٹرون کی خدمات حاصل کی تھیں۔ کچھ اطلاعات کے مطابق ملازمین نے فرنیچر، گاڑیوں اور اسمبلی یونٹوں کو نقصان پہنچایا۔ اس مسئلے کی وجہ سے، ایپل نے بھارت میں آئی فون کی پروڈکشن کو روک دیا۔
ہنگاموں کی وجہ سے ایپل اور وسٹرون دونوں کے مینوفیکچرنگ کی استعداد کو بڑھانے کے منصوبے خطرے میں پڑسکتے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق اس نقصان کو، جس کا تخمینہ 57 ملین ڈالر لگایا گیا تھا، کو گھٹا کر 3.5 سے 7 ملین ڈالرز کے درمیان کیا گیا ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے فیکٹری کو پہنچنے والے نقصان سے کچھ آئی فون ماڈلز کی تیاری میں تاخیر ہوسکتی ہے۔
مزدوروں کا دعویٰ ہے کہ انہیں چار ماہ سے پوری طرح تنخواہ نہیں دی جارہی ہے اور انہیں اضافی شفٹ کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ ایپل نے حقائق کو جاننے اور ان کی بنیاد پر کارروائی کرنے کے لئے تحقیقاتی ٹیم کا تشکیل دے دی ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر واقعی میں ملازمیں کو پوری اجرت نہیں مل رہی ہے تو ایپل کا کیا ردعمل ہوگا؟ آیا کمپنی کو بھارت میں آئی فون کی تیاری کے لئے وسٹرون کے ساتھ معاہدہ ختم کرنا پڑے گا یا اس معاملے کو دوسرے طریقوں سے نمٹایا جائے گا؟ ظاہر ہے کہ ہمیں اس مسئلے سے متعلق حقائق جاننے کے لئے تھوڑا اور انتظار کرنا ہوگا۔
دوسری طرف، جیسے ہی ہنگامہ شروع ہوا، لوگوں نے مودی کے ہندوستان کو عالمی ترجیحی سرمایہ کاری کا ملک بنانے کے وژن کا مذاق اڑانا شروع کردیا۔ اس قسم کے فسادات دنیا کے سامنے ملک کی ایک خراب شبیہہ پیش کرتے ہیں۔