ہم کسی بھی پلیٹ فارم پر اسلام مخالف یا پاکستان مخالف مواد کو برداشت نہیں کریں گے: آئی ٹی وزیر

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی مواصلات، سید امین الحق نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ قومی سلامتی کے خلاف پروپیگنڈہ، ریاستی اداروں کے خلاف توہین، اسلام دشمن اور معاشرتی اقدار کی خلاف ورزی، اور مذہبی ہم آہنگی کو سبوتاژ کرنے کے لئے نفرت انگیز تقریر کو یا کسی دوسرے پلیٹ فارم پر بھی اس قسم کے مواد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

جمعرات کو اسلام آباد میں آئی ٹی اور ٹیلی کام سے متعلق وزیر اعظم کی ٹاسک فورس کے نویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر نے یہ بات بتائی۔ اجلاس میں وفاقی سیکرٹری برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شعیب احمد صدیقی ، ڈاکٹر عطا الرحمان ، اور ٹاسک فورس کے دیگر ممبران نے بھی شرکت کی۔

وزیر نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا کے کچھ قواعد کو کابینہ نے منظور کیا ہے، جس کے بعد وزارت آئی ٹی کی جانب سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

وزیر نے کچھ روز قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ذریعہ جاز نیٹ ورک کے ہیڈ آفس کو ٹیکس کے معاملات پر سیل کرنے کے حوالے سے بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ آئندہ غیر ملکی سرمایہ کاروں اور پاکستان کی معیشت دونوں کے لئے اس طرح کے اقدامات جائز نہیں ہیں۔

امین الحق نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ ایف بی آر کے ذریعہ جاز نیٹ ورک کے ہیڈ آفس کی بندش کوئی منصفانہ فعل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے ذریعے آفس پر مہر لگانے کے بجائے دوسرے اقدامات بھی اٹھائے جاسکتے تھے اور پاکستان میں نیٹ ورکنگ میں کام کرنے والی دیگر کمپنیوں اور آئندہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی اس کے بارے میں مطلع کردیا گیا ہے۔

ایسے خدشات کو جنم دیا گیا ہے جو ملکی معیشت کے لئے خوش آئند نہیں ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ مستقبل میں کسی بھی آئی ٹی یا ٹیلی مواصلات کمپنی کے ساتھ ایسا نہ ہو۔

وزیر نے کہا کہ اگرچہ سوشل میڈیا ایپلی کیشنز کی بندش کی کبھی بھی تائید نہیں کی جاسکتی ہے، لیکن اگر یہ قومی سلامتی اور عوامی مفاد کا معاملہ ہے تو کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی ہے۔

امین الحق نے کہا کہ کچھ دن قبل ہی ٹک ٹاک ایپ عارضی طور پر بند کردی گئی تھی، اور ایک واضح پوزیشن دی گئی تھی کہ کسی بھی ایپ کی بندش مسئلے کا حل نہیں ہے بلکہ یہ صارفین کو قواعد و ضوابط کے دائرے میں لانے کے لئے کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحیح سمت میں گامزن ہونا ضروری ہے اور حکومت اس سنگ میل کے حصول کے لئے کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا ، “ہم پاکستان پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور ہر جگہ اصولی حیثیت کو برقرار رکھتے ہیں کہ پاکستان تعمیرات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں کسی بھی جدت اور کاروبار میں ترقی کا مضبوط حامی ہے۔”

امین الحق نے یہ بھی بتایا کہ حکومت سہولیات فراہم کررہی ہے اور پاکستان کو ایک وسیع منافع بخش منافع کے لئے ایک وسیع پاکستانی مارکیٹ کھول رہی ہے، لیکن یہ کہ ہر ایک کو قومی سلامتی، نفرت انگیز تقریر اور غیر اخلاقی اعداد و شمار سے متعلق پاکستانی قوانین کی پابندی کرنی ہوگی۔

اجلاس میں شریک افراد کو سندھ میں آئی ٹی مصنوعات کی برآمدات پر سیلز ٹیکس میں کمی کے حوالے سے وزیر اعلی سندھ کے ساتھ ہونے والی مثبت گفتگو سے بھی آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے فائبر آپٹکس کے ذریعے موبائل ٹاور کی تنصیب اور موبائل فون کنیکشن میں توسیع، اور براڈ بینڈ خدمات کی بہتری اور فراہمی کے لئے جاری اور آئندہ کے منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

تبصرہ کریں

%d bloggers like this: