پاکستان کے اعدادوشمار بیورو (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال (2020-21) کی پہلی سہ ماہی (کیو 1) کے دوران ملک میں موبائل فون کی درآمد میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 83 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ صنعت کے ماہرین نے گرتی ہوئی معیشت کے باوجود اس غیر معمولی اضافے کی وجہ کو ملک میں ڈیوائس آئڈینٹیفیکیشن رجسٹریشن بلاکنگ سسٹم (DIRBS) کی کامیابی قرار دیا ہے۔
گذشتہ سال کے اسی مہینے کی درآمد کے مقابلے میں ستمبر 2020 میں موبائل فون کی درآمد میں 76.69 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔ ستمبر 2020 کے دوران موبائل درآمدات 186.531 ملین ڈالرز ریکارڈ کی گئیں جو ستمبر 2019 میں 105.568 ملین ڈالرز کی درآمد تھیں۔
پی بی ایس کے اعداد و شمار میں اگست 2020 کے دوران موبائل فونز کی درآمد میں 17.79 فیصد اضافے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں، اگست 2020 میں موبائل فون کی درآمد میں 158.364 ملین ڈالرز کی مالیت تھی۔
پہلی سہ ماہی کے دوران ٹیلی کام سیکٹر کی درآمد کی مجموعی درآمد میں 57.54 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور 2019 کی اسی مدت کے دوران 374.688 ملین ڈالرز کے مقابلہ میں 590.283 ملین ڈالرز رہا۔
اس کے علاوہ ستمبر 2020 کے دوران ٹیلی کام سیکٹر کی درآمد میں 62.13 فیصد کا اضافہ ہوا جب کہ یہ گذشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 135.682 ملین ڈالرز کے مقابلے میں 219.982 ملین ڈالرز رہا۔
جائزے کی مدت کے دوران، دیگر ڈیوائسز کی درآمد میں 7.78 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور 2019 کے اسی عرصے کے دوران 105.601 ملین ڈالرز کے مقابلے میں 87.389 ملین ڈالرز رہی۔