آئی فون 12: ایپل نے صفائی پیش کر دی کہ ڈبے میں سے ایکسسریز کیوں غائب ہیں۔

ایپل نے اس ہفتے کے شروع میں اپنا تازہ ترین فلیگ شپ ہینڈسیٹ، آئی فون 12 لانچ کیا تھا اور اس کے ساتھ ہی کمپنی نے اپنے فون کو بیٹری اڈاپٹر اور وائرڈ ایئربڈز کے ساتھ پیش نہ کرنے کی اپنی نئی حکمت عملی کا انکشاف کیا ہے۔ یقیناً، دوسری اسمارٹ فونز بنانے والی کمپنیاں اب اس فیصلے کا مذاق اڑا رہی ہیں۔

سام سنگ کیریبین نے آئی فون 12 لانچ ہونے کے فورا بعد ہی اپنے فیس بک پیج پر سام سنگ پاور اڈاپٹر کی تصویر شیئر کی اور کہا، “آپ کا گلیکسی آپ کو وہ چیز دیتا ہے جس کی آپ تلاش کر رہے ہیں۔ بہترین چارجر سے لے کر، بہترین اسمارٹ فون پر بہترین کیمرہ، بیٹری، آؤٹ پٹ، ریم اور یہاں تک کہ ایک 120 ہرٹز اسکرین۔

ایپل کا تازہ ترین فون اپنی مختصر پیکنگ میں چارجنگ کے لئے چارجر یا ایئر پوڈز کے بغیر آرہا ہے۔ ایپل واچ کا بھی یہی حال ہے جو پچھلے مہینے ہی ریلیز ہوئی تھی۔ پیکنگ باکس میں صرف ایک چارجنگ کیبل (USB-C سے آئی فون 12 کے لئے لائٹنگ کیبل) فراہم کی گئی ہے اور ایپل کا اپنے صارفین سے کہنا ہے کہ وہ دیوار میں لگے ساکٹ سے منسلک کرنے کے لئے اپنا چارجنگ اڈاپٹر الگ سے خریدیں۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کے مقاصد واضح ہیں۔ ایپل کی سسٹین ایبلٹی، پالیسی اور سماجی پروگراموں کی نائب صدر لیزا جیکسن نے کہا، “اس وقت صارفین کے پاس 700 ملین سے زیادہ لائٹنگ ہیڈ فون ہیں اور منگل کو آئی فون لانچ ہونے والے پروگرام کے بعد سے اور زیادہ صارفین وائرلیس انٹرفیس کا رخ کر چکے ہیں۔ دنیا میں 2 بلین سے زیادہ ایپل پاور اڈاپٹر بھی موجود ہیں اور اس میں ہم اربوں تھرڈ پارٹی اڈاپٹروں کی گنتی نہیں کررہے ہیں۔ ہم ان اشیاء کو آئی فون باکس سے ہٹا رہے ہیں، جو کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں مدد دے گا اور قیمتی مواد کی کان کنی اور استعمال سے گریز کرے گا۔”

تاہم یہ صرف وقت کی بات ہے کہ دوسری کمپنیاں بھی اپنے کاروبار میں مندی ہونے کے بعد یہی کام کریں۔ جولائی 2020 کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سام سنگ پہلے ہی ایسا کرنے پر غور کر رہا ہے، جس کا آغاز ممکنہ طور پر 2021 میں ہوگا۔ ابھی یہ باقاعدہ طور پر نہیں ہوا ہے۔

تبصرہ کریں

%d