لاک ڈاؤن ختم ہونا شروع ہو رہے ہیں اور اب کم ہی لوگ گھر پر کام کر رہے ہیں یا تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اس کے باوجود، سال 2020 کی تیسری سہ ساہی میں صارف کے موبائل ایپس پر گزرنے والے وقت اور خرچ ہونے والی رقم میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ لوگوں نے اس مدت میں موبائل ایپس کا استعمال کرتے ہوئے 180+ بلین گھنٹے گزارے، جو گذشتہ سال کے مقابلہ میں 25 فیصد اضافہ ہے۔

فیس بک ایپلی کیشنز سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ایپس کے چارٹ میں سب سے اوپر ہیں جس میں سب سے زیادہ چار ایپس فیس بک، واٹس ایپ، میسنجر اور انسٹاگرام ہیں۔ ان چاروں کے بعد آن لائن شاپنگ پلیٹ فارم ایمیزون، اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس، میوزک اسٹریمنگ برانڈ اسپاٹیفائی اور چینی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک ہیں۔
جہاں تک ایپ میں خرچ کرنے کی بات ہے، لوگوں نے اس سہ ماہی کے دوران مجموعی طور پر 28 ارب ڈالرز خرچ کیے، جن میں سے بیشتر ایپل کے ایپ اسٹور پہ ہوئے ہیں۔ آئی او ایس ایپ اسٹور نے 18 بلین ڈالر (20٪ ایئر آن ایئر) لے کر گیا، جبکہ گوگل پلے اسٹور صارف کے اخراجات میں 10 بلین ڈالرز (35٪ تک) تک پہنچ گئے۔
تاہم، ایپ ڈاؤن لوڈ کے معاملے میں گوگل پلے اسٹور واضح فاتح تھا۔ لوگوں نے پلے اسٹور سے 33 ارب (10٪ ایئر آن ایئر) نئی ایپس ڈاؤن لوڈ کیں، جبکہ آئی او ایس ایپ اسٹور نے صرف 9 ارب (20٪ تک) نئے ڈاؤن لوڈ ریکارڈ کیے۔ ان نتائج سے تھرڈ پارٹی اسٹورز کو بھی خارج نہیں کیا جاسکتا، اس کا مطلب یہ ہے کہ اینڈرائیڈ کو مجموعی طور پر ڈاؤن لوڈ میں بہت زیادہ برتری حاصل ہے۔

گوگل پلے اسٹور پر گیمنگ اور نون گیمنگ ایپس کے ڈاؤن لوڈ بھی متوازن تھے۔ 45٪ ڈاؤن لوڈ گیمز تھے اور 55٪ دوسری ایپس۔ قطع نظر، دونوں ایپ اسٹورز پر اب بھی گیمنگ ایپس سب سے زیادہ منافع بخش تھیں۔
سبسکرپشنز غیر گیمنگ ایپس کیلئے سبھی پلیٹ فارم پر رقم کمانے کا بڑا ذریعہ تھیں۔ سب سے بڑا منافع اسٹریمنگ سروسز سے آیا، خاص طور پر جب سے کئی نئی اسٹریمنگ سروسز کا آغاز ہوا ہے۔
ماخذ: ایپ عینی