ایل جی ونگ ایک انتہائی انوکھا ڈیوائس ہے جو پہلی نظر میں ہی مضحکہ خیز لگتا ہے، لیکن لگتا ہے کہ ایل جی نے ڈوئل اسکرین ڈیوائس کا یہ ڈیزائن بہت سوچ سمجھ کے کیا ہے جیسا کہ ایل جی کے موبائل ڈویلپر پورٹل میں بتایا گیا ہے ۔
فولڈنگ کے ذریعہ ڈبل اسکرین کرنے کے بجائے ایل جی ونگ کی ڈوئل اسکرین ایک گھماؤ کے ذریعہ کھلتی ہیں، چھوٹی سیکنڈری اسکرین مرکزی اسکرین کے بالکل آدھے سائز کے برابر ہے۔
دوسرے ڈبل اسکرین ڈیوائسز کی طرح اس موبائل کا بنیادی جواز بھی ملٹی ٹاسکنگ اور اسکرین کی سطح کے رقبہ میں اضافہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ یا تو ایک ہی وقت میں 2 ایپس (ملٹی ٹاسکنگ) کھول سکتے ہیں یا سپورٹڈ ایپس کے ذریعہ ایک ایپ کو 2 اسکرین (ایک ایپ ایکسٹینشن موڈ) میں بڑھا سکتے ہیں۔

ایل جی کا موبائل ڈویلپر مندرجہ ذیل منظرنامے دکھاتا ہے – ایک ہی وقت میں فلم بھی دیکھنا اور چیٹ بھی کرنا، میوزک ایپ کو نیویگیٹ کرنا اور دیکھنا، یا ایک اسکرین پر ٹی وی شو دیکھنا اور دوسرے پر اشتہارات۔

باقاعدہ ایپس کے لئے، گھماؤ (swivel) کے موڈ میں داخل ہونے کے نتیجے میں ملٹی ٹاسکنگ کرنے کے مواقع میسر ہوں گے جبکہ قابل توسیع ایپس میں اس تبدیلی کو ایسے طریق کار دستیاب ہوں گے جو بڑی اور چھوٹی اسکرین دونوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں جیسا کہ نیچے دی گئی تصویر میں دکھایا گیا ہے۔

ایک اسکرین سے دوسری اسکرین پر ایپس کو منتقل کرنے کے لئے طرح طرح کے اشارے دستیاب ہیں۔

ایپس مختلف طریقوں سے ڈیوائس کو گھمائے جانے کے مطابق بھی اپنے آپ کو ڈھال سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر الٹی ٹی کی وضع میں نچلی سکرین ایک چھوٹی سی میسجنگ ایریا میں ٹائپنگ کے لئے ایک بڑا کی بورڈ پیش کرسکتی ہے۔

ایل جی آزادانہ طور پر تسلیم کرتا ہے کہ ونگ ایک تجرباتی ڈیوائس ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ ان کا یہ ڈیزائن ایک انوکھے انداز میں نقل و حرکت اور پورٹیبلٹی کا حامی ہے۔
کیا ہمارے قارئین سمجھتے ہیں کہ ایل جی کا یہ تجرباتی ڈیوائس صحیح معنوں میں ایک حقیقی ملٹی ٹاسکنگ ڈیوائس ثابت ہو سکتا ہے؟ ہمیں نیچے کمنٹس سیکشن میں بتائیں۔