پاکستان میں اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ کے لئے حکومت لائسنس جاری کرے گی۔

جمعہ کو انفارمیشن ٹکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن سے متعلق سینیٹ کی کمیٹی کو بتایا گیا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) جلد ہی ملک میں اسمارٹ فون تیار کرنے کے لئے لائسنس جاری کرے گی۔

جمعہ کو روبینہ خالد کی زیرصدارت کمیٹی کا اجلاس ہوا جس نے مشاہدہ کیا کہ ڈیجیٹل پاکستان ایجنڈے کے حصول کے لئے اسمارٹ فون تک آسان رسائی ضروری ہے۔

کمیٹی ممبران نے پی ٹی اے کو تجویز پیش کی کہ موبائل کمپنیوں کو موبائل ہینڈسیٹ عام عوام کو قسطوں پر فراہم کرنے کے لئے پابند کریں۔ ممبر پی ٹی اے نے کہا کہ اتھارٹی لائسنس فراہم کرے گی اور کمپنیاں خود فور جی سپورٹنگ فون تیار کرسکتی ہیں۔

ایک عہدیدار نے بتایا، “پی ٹی اے جلد ہی مقامی موبائل مینوفیکچرنگ کے لئے لائسنس جاری کرے گی۔” کمیٹی نے سفارش کی کہ پی ٹی اے کو مقامی سطح پر عام ٹیلیفون کی تیاری کی حوصلہ شکنی کرنی چاہئے۔

روبینہ خالد نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ بینکوں کو قسطوں پر موبائل ہینڈسیٹ فراہم کرنے کی اجازت دی جائے۔ گاڑیاں سمیت تمام الیکٹرانکس اشیاء قسطوں میں دستیاب ہیں۔ روبینہ خالد نے بتایا کہ ہر کوئی موبائل فون کیش میں نہیں خرید سکتا ہے۔

کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ اگر صارف پہلے سے طے رقم اور قسطوں کی ادائیگی نہیں کرتا ہے تو پی ٹی اے موبائل ہینڈ سیٹس کو بلاک کرسکتا ہے۔

چیئرپرسن نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ موبائل پیکیجوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کیوں عائد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء ٹیکس نیٹ میں کیوں آتے ہیں اور ان سے ہولڈنگ ٹیکس کیوں لیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی نے طلباء کے لئے نیٹ پیکیجوں پر ٹیکس کے چھوٹ کی تجویز پیش کی تھی لیکن فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اسے مسترد کردیا۔

تبصرہ کریں

%d