سال 2020 کے اب تک کے سب سے حیرت انگیز موبائل ہینڈسیٹ کا صرف ایک دعویدار ہے اور اس کا تاج جاتا ہے ایل جی کے ‘ونگ’ موبائل کے سر۔
آج ایون بلاس عرف ایولیکس نے ہینڈسیٹ کے لئے ایک مارکیٹنگ رینڈر (تصویر) شائع کیا ہے، جسے ذیل میں دیکھا جاسکتا ہے:

یہ تصویر ڈیوائس کو بند اور کھلی ہوئی دونوں حالتوں میں دکھا رہی ہے اور ڈیوائس دونوں ترتیب میں حیرت انگیز طور پر بہت پتلا دکھائی دے رہا ہے۔
ایل جی کا ‘ونگ’ دنیا کا پہلا ٹی کی شکل کا ڈوئل ڈسپلے اسمارٹ فون ہے۔ سلائیڈنگ میکانزم کی بدولت پہلی اسکرین ٹی شکل کے ڈیزائن میں گھوم سکتی ہے۔ خوش قسمتی سے ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ اسمارٹ فون واقعی ‘ونگ’ کے پچھلے ہینڈز-آن ویڈیو کی طرح کام کرتا ہے جو کل ہی آن لائن لیک ہوا ہے۔
جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں، ہینڈز-آن ویڈیو صرف آٹھ سیکنڈ کا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ایک تفصیلی جائزہ نہیں ہے کہ یہ اسمارٹ فون واقعتا کیسے کام کرتا ہے۔ بہرحال، منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں اس کی جھلک ضرور ملتی ہے کہ اسمارٹ فون ٹی کی شکل والے عنصر میں کیا لگتا ہے۔
‘’ونگ’ اسمارٹ فون ایل جی کے “ایکسپلورر پروجیکٹ” کا حصہ ہے اور کمپنی کو توقع ہے کہ یہ منصوبہ “موبائل سیکٹر میں انتہائی ضروری تجسس اور جوش و خروش فراہم کرے گا۔”
اس اسمارٹ فون میں 1:1 کے تناسب میں 4 انچ ثانوی ڈسپلے کے ساتھ 6.8 انچ کی مین اسکرین بھی نمایاں کی جائے گی۔ افواہ یہ بھی ہے کہ ڈوئل ڈسپلے والا فون اسنیپ ڈریگن 765 جی پراسیسر پہ چلے گا اور اس میں 64 ایم پی کا پرائمری کیمرہ ہوگا۔ لیک ہونے والے رینڈر نے پیچھلے حصے میں 2 اضافی لینسوں کی بھی تصدیق کی ہے۔
ہمارے پاس اس ڈیوائس کی قیمت کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے، لیکن اس حقیقت کو مد نظر رکھتے ہوئے کہ اس طرح کے ڈیوائس کو بنانے میں انجینئرنگ کی بہت کوشش کی جاتی ہے، ہم توقع کرتے ہیں کہ اس کی قیمت 1000 ڈالرز کے قریب ہوگی۔
جیسے جیسے ہم اس اسمارٹ فون کی ریلیز کی تاریخ کے قریب پہنچتے جائیں گے، جو کہ 14 ستمبر کو ہے، ویسے ویسے ہم اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔