عام طور پر ہم آواز کی کمانڈز کو صرف حکم دینے کے لئے ہی استعمال کرتے ہیں – جیسے کہ کوئی ایپ کھولنے کی عمومی سی کمانڈ یا کسی چیز کو طلب کرنے کی کمانڈ، لیکن مائیکروسافٹ کے سی۔ای۔او ستیا نڈیلا کے مطابق مائیکروسافٹ اس سے مطمئن نہیں ہے۔
ان کے ڈیجیٹل اسسٹنٹ کے ساتھ ان کا مقصد ان بوٹس کے ساتھ مکمل 20 حصہ کے تبادلے ہیں اور مائیکروسافٹ اپنے چینی بوٹ XiaoIce میں پہلے ہی اس مقصد کو حاصل کر چکا ہے۔
یقینا یہ حیرانگی کی بات ہو گی اگر یہ ایک ثقافتی چیز ہے کیونکہ XiaoIce چین میں بہت مقبول ہے جبکہ اس کے مغربی ورژن Tay کو فوری طور پر ناکامی کا سامنہ کرنا پڑا۔
کسی بھی ڈیجیٹل اسسٹنٹ کے ساتھ قدرتی گفتگو اس قدر مشکل مسئلہ ہے کہ ایمیزون نے ان لوگوں کو2.5 ملین $ دینے کا اعلان کیا ہے جو ان کے انٹیلی جینٹ پرسنل اسسٹنٹ Alexa کو 20 منٹ تک مقبول موضوعات پر انسانوں کے ساتھ مربوط اور مشغول طریقے سے باتیں کرنے کے قابل بنا سکیں۔ مائیکروسافٹ اپنے کورٹانا (Cortana) کے ساتھ ایمیزون کے دو بدو مقابلے پر ہے لیکن مال غنیمت اسی کمپنی کے حصے میں آئے گا جو ہمارے ڈیجیٹل اسسٹنٹ کو ہمارے دوست میں تبدیل کر سکتے ہیں۔